Mufti Saeed Ahmad Palanpuri on Maulana Saad

Mufi Saeed Ahmad Palanpuri was the former principal and Shaykhul Hadith of Darul Uloom Deoband. He passed away in 2020. The following is a recent eye witness testimony from one of his students following the Tongi Ijtema Attack 2024.


From Hakeem-ul-Islam Qasmi:

About 5 years ago (~around 2019), I was sitting in the gathering of Hazrat Al-Ustaad Mufti Saeed Ahmad Sahib Palanpuri (RA). His gatherings were a collection of scholarly discussions, literary anecdotes, and solutions to problems.

Shortly after, a religious scholar came from Gujarat. Hazrat seated him in front and said: “This person he is a great scholar.”

The conversation that followed next is worth writing in gold ink and worth reading with insight..

The Gujarati scholar said, “Hazrat, ten years ago (~around 2009) I had the opportunity to study Hadith under you during Daura-e-Hadith. During the lesson, you had said: ‘In ten years from today, Tablighi Jamaat will split into two groups.'”

10 Years from now, Tablighi Jamaat will split into two groups – Mufti Saeed in 2009

He said, “Today (~2019) I have come from Gujarat with this very news that ‘ten years have passed and Tablighi Jamaat has split into two groups!'”

What Hazrat Mufti Saeed said next is also noteworthy. Hazrat said, “And mark my words today – after ten years from now (~around 2029) , the extreme (Saad) group will emerge as a sect more dangerous than the Barelvis.”

Mark my words! 10 Years from now the extreme (Saad) group will emerge as a sect more dangerous than the Barelvis – Mufti Saeed in 2019

I think five or six years have passed since this statement was made. May Allah protect the Muslim Ummah.

Hazrat Mufti Saeed’s opinion, which he would often express in his gatherings and lessons, was:

“Tablighi Jamaat in itself is a very excellent work, provided that it follows the principles established and taught by the three elders (Maulana Ilyas Sahib, Maulana Yusuf Sahib, Maulana Inamul Hassan Sahib – may Allah have mercy on them), and also that the purpose of this work should be to create connection with scholars, not hatred.

The tragedy in Bangladesh is indeed both regrettable and thought-provoking.

May Allah protect this strong religion, Ameen.

From Hakeem-ul-Islam Qasmi Odisha
Assistant Teacher at Darul Uloom Deoband, Deoband

December 2024

Original Urdu

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ  ہم امارتی بھائیوں کا پیغام حضرت جی کے نام !!!  ہمارے حضرت جی حضرت مولانا سعد صاحب کاندھلوی دامت برکاتہم العالیہ خاندان الیاسی کے آپ چشم و چراغ میں نسل یوسفی  کے ماہتاب وصلب ہارونی کے آفتاب میں، دعوت وتبلیغ کے امیر المومنین جن کے فیضان علم سے اقطاع عالم منور و روشن میں تبلیغ میں آپ ہی کی قیادت کا سکہ رائج ہے، ہمارے ذہنوں پر آپ ہی کی امارت راسخ ہے، نہ صرف ہم بلکہ مسلم دنیا کا ایک بڑا حصہ آپ ہی کی ہدایات سے راہ یاب ہے، دعوتی بیانات میں ہم آپ کے رہنما یا نہ خطوط ہی سے استفادہ وافادہ کرتے ہیں ۔  اس وقت دعوت و تبلیغ میں دو دھڑ میں ہو گئی ہیں، جگہ جگہ دونوں گروہوں میں شدید مزاحمت ہو رہی ہے، ہم کو مخالف فریق نے تو سعدیانی بروزن ”قادیانی فرقہ نام دیا ہے، *ہم آپ کی اس نسبت سے بھی خوش ہیں ،لیکن *موجودہ صورتحال میں کچھ لوگ آپ کی عظمت و محبت اور آپ کی حمایت میں فتنہ وفساد برپا کر رہے ہیں حتی کہ بنگلہ دیش میں قتل و غارت گری اور خون ریزی تک نوبت پہنچ چکی ہے جن میں کئی ساتھیوں کی موت ہوئی ہے، گذشتہ سال بھی اور امسال بھی کئی ایک نا گفتہ بہ حالات پیش آئے ہیں ۔  حضرت جی دامت برکاتہم سے ہماری اد با گزارش ہے کہ قتل و غارت گری چونکہ سخت ترین گناہ کبیرہ ہے،  چنانچہ ارشاد ربانی ہے:  وَمَنْ يَقْتُلْ مُؤْمِنًا مُتَعَمِّدًا فَجَزَاؤُهُ جَهَنَّمُ خَلِدًا فِيهَا وَغَضِبَ اللهُ عَلَيْهِ وَلَعَنَهُ وَأَعَدَّ لَهُ عَذَابًا عَظِيمًا  (النساء: ۹۳)  اور جوکسی مسلمان کو جان بوجھ کر قتل کر دے، اس کی سزا دوزخ ہے، جس میں وہ ہمیشہ رہے گا، اس پر اللہ کا غضب ہو گا اور اس کی  لعنت ہوگی، اور اللہ نے ان کے لئے بڑا عذاب تیار کر رکھا ہے۔  اور ارشاد نبوی صلی الہ وسلم ہے :  عن جرير أن النبي صلى الله عليه وسلم قال له في حجة الوداع: استنصت الناس فقال: لاترجعوا بعدي كفارا،  يضرب بعضكم رقاب بعض (بخاری شریف (۱۲۱)  اے لوگو ! تم میرے بعد کفار نہ بن جاؤ کہ تم ایک دوسرے کی گردن ناپ نے لگ جاؤ  قرآن و حدیث میں بکثرت ایک مومن کے قتل کی سخت ترین وعید میں آئی ہیں، ایسے ہی قتل کی حمایت و نصرت کی بھی سخت  وعید میں آئی ہیں۔ حضرت جی دامت برکاتہم ! ہم کو سخت کوفت ہے اس بات پر کہ قتل و غارت گری کے ان واقعات کو بار بار آپ کی طرف منسوب  کیا جارہا ہے، آپ جیسی ہستی قتل و غارت گری کو پسند کرسکتی ہے، نہ اس کی حمایت کو  احادیث مبارکہ کی رو سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے ہر مسلمان خاص کر مقتدا کادامن تو ہر طرح کے داغ سے پاک ہونا چاہیے،  چنانچہ ارشاد نبوی سی لا یہ ہے : اتقوا مواضع التهم ( تہمت کی جگہوں سے اپنا دامن پاک رکھو)  فَمَنِ اتَّقَى الشُّبُهَاتِ فقد اسْتَبرَ ألدينه وعرضه متفق عليه ( بخاری شریف : ۵۲ مسلم شریف : ۱۵۹۹)  جو شبہ میں ڈالنے والی چیز سے بچا اس نے اپنے دین اور عزت کو محفوظ کر لیا۔  یہاں وعرضہ کومستقل ذکر کیا ہے، جس سے مراد *لوگوں *کی طعن وتشنیع سے اپنے آپ کو محفوظ رہنا گویا کہ ہ بھی شریعت کی نگاہ میں  واجب ہے۔  قرآن و احادیث کی روشنی میں حضرت جی آپ پر واجب تھا کہ آپ ان واقعات کی بھر پور مذمت کرتے ، دنگا فساد قتل وغارت گری کرنے والوں کے خلاف آپ کوئی بیان دیئے ہوتے کاش کہ ایسا بیان آپ کی زبان مبارک سے بنگلہ دیش کے گذشتہ قتل واقعہ پر ہی جاری ہو جا تا تو امسال ہر گز قتل کا یہ سانحہ پیش نہ آتا حضرت جی! آپ کی جانب سے اب تک ایسا کوئی بیان سامنے نہیں آیا کہیں یہ بدگمانی تو نہیں کی گئی کہ یہ حرکت آپ کے ایماء پر کی گئی ہے یا کم از کم اس حرکت پر آپ راضی ہیں نعوذ باللہ من ذالک ۔ اگر اس پر آپ راضی ہیں جیسا کہ اس سانحہ پر آپ کا مذمتی بیان نہ دینا دلالت کرتا ہے تو پھر *ہم *نے آپ ہی کی زبان مبارک سے سنا تھا رضا با کفر بھی کفر ہوتا ہے بظاہر آپ کا رویہ بھی اس کی تائید کر رہا ہے کہ یہ رضاء بالقتل *بھی *قتل ہے۔  لہذا حضرت جی! آپ کے ایماء بالقتل وفساد یارضاء بالقتل و فساد دونوں صورتیں بھی انتہائی خطرناک ہیں ، ہم امارتی تمام  ساتھیوں پر عقلا وشر عاوعر فاواجب ہو جاتا ہے کہ جب تک کہ آپ لڑائی و قتل کے خلاف بیان نہ دیں ہم آپ سے بھی دعوت و تبلیغ کے تحفظ کے لیے اللہ براءت کا اظہار کرتے ہیں، ہم آپ کی سر پرستی اور آپ کے زیر سایہ ہونے والے اجتماعات کا بیکاٹ کرتے ہیں، ہم امارتی تمام ساتھیوں کو بھی اس کا پابند کریں گے ۔ انشاء اللہ العزیز امید کہ حضرت جی ملت اسلامیہ کی سالمیت کیلئے قدم بڑھا کر دعوت وتبلیغ *جیسی *قیمتی کاز کا تحفظ فرمائیں گے۔  جزاكم الله خيرا و احسن اجزاء في الدارين  منجانب:  *جميع *معتقدان حضرت جی تلنگانہ و *آندھرا *پردیش

Leave a comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Facebook Facebook